مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
من اپنا پرانا پاپی ہے‘ برسوں سے نمازی بن نہ سکا
من اپنا پرانا پاپی ہے‘ برسوں سے نمازی بن نہ سکا
افسوس ہے مجھ پر کہ آج ۱۷ نومبر ہو گئی اور میرا قلم ابھی تک ۲۷ جون کی منظر کشی کرنے میں ناکام رہا۔ اُس دن سے آج تک اس قلم کے خالی جسم میں اُس مسجد کی درد ناک چیخیں گونج رہی ہیں مگر اس قلم میں اتنی ہمت نہ تھی کہ اُسے صفحۂ قرطاس پر اتار سکے۔ افسوس! صد افسوس؟
راقم الحروف نے کہا:
سما نہ پائے اگر وہ کاغذ میں‘ ایسے خامہ کو توڑ دیں ہم